ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / ہائی کورٹ کی واڈرا سے منسلک کمپنی کے افسر کوای ڈی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت

ہائی کورٹ کی واڈرا سے منسلک کمپنی کے افسر کوای ڈی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت

Sat, 17 Dec 2016 22:26:09  SO Admin   S.O. News Service

جودھپور،17دسمبر(ایس  او نیوز/ آئی این ایس انڈیا)کانگریس صدر سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا سے متعلق فرم ا سکائی لائٹ ہوسپٹالیٹی کے نمائندے کی امداد کے لیے دائردرخواست مسترد کرتے ہوئے راجستھان ہائی کورٹ نے اسے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ڈائریکٹوریٹ نے اس نمائندے کو بیکانیر میں متنازع زمین سودے کے سلسلے میں طلب کیاتھا۔نمائندے نے ڈائریکٹوریٹ کی ذاتی پیشگی کے سمن کو چیلنج دیتے ہوئے اسی سال کے شروع میں ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔جسٹس پی کے لوہرا نے کل شام یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ا سکائی لائٹ ہاسپٹلالیٹی کے نمائندے کوڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش ہونا ہی ہوگا لیکن وہ پوچھ گچھ کے دوران مناسب فاصلے پراپنے وکیل کورکھ سکتاہے۔ڈائریکٹوریٹ کے وکیل راجیو اوستھی نے اس درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہاتھاکہ سمن ایک خاص شخص کوجاری کیا گیا تھا اور اس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اسے عدالت میں چیلنج کرنے کے بجائے جانچ ایجنسی کے سامنے پیش کریں گے۔ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ کی دفعات کے تحت فرم کو نوٹس جاری کیا تھا۔یہ تحقیقات راجستھان میں سرحدی بیکانیر کے کولایت میں اس کمپنی کی طرف سے مبینہ طور پر 275بیگھے زمین کی خریداری سے منسلک ہے۔ای ڈی نے راجستھان پولیس کی عرضی کی بنیاد پر گزشتہ سال اس معاملے میں منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔اس سے مقامی تحصیلدار نے پولیس میں شکایت کی تھی۔ڈائریکٹوریٹ نے ایف آئی آر میں واڈرا یا ان سے جڑی کسی کمپنی کا ذکر نہیں کیا ہے بلکہ کچھ سرکاری حکام اور کچھ زمین مافیاؤں کا ذکر کیا ہے۔مقدمہ درج کرتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ نے ان رپورٹ کا بھی نوٹس لیا کہ واڈرا سے مبینہ طور پر منسلک کمپنی نے بیکانیر میں ان میں سے کچھ زمینیں خریدیں۔ویسے واڈرا نے کسی بھی خرابی کی تردید کی ہے۔کانگریس نے بھی کہا کہ یہ کارروائی محض سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔راجستھان حکومت نے گزشتہ سال جنوری میں 374.44ایکٹر زمین کا داخل خارج منسوخ کر دیاتھا کیونکہ زمین محکمہ نے یہ معلومات ملنے کا دعوی کیا تھا کہ زمین غیر قانونی نجی افراد کو مختص کی گئی ہے۔


Share: